اک سکارپیو کے نام نظم ۔ بے سکونی

اک سکارپیو کے نام نظم ۔ بے سکونی

دوستا ان دنوں میں بڑی بے سکونی میں ہوں بے سکونی کا مت پوچھ کیا ہے بلا ہے بے سکونی کا چہرہ کبھی جاگتی آنکھوں میں دیکھنا بے سکونی کا چہرہ کبھی ایسے افراد میں دیکھنا جن کو چپ لگ گئی جو سکوں کی عدم دستیابی کے دکھ میں نشئی بن گئے روٹی سے روٹھ … Read more

اک نظم – کوئی تو یہ کہے کیا حال ھے سعد تمہارا

اک نظم - کوئی تو یہ کہے کیا حال ھے سعد تمہارا

کوئی تو یہ کہے کیا حال ھے سعد تمہارا کیسے گزر رھا ھے مار دینے والا ہجر سگریٹ اتنی کیوں پیتے ھو؟ رات گئے ٹھنڈی سڑکوں پہ مثلِ آوارہ گھوم کر گھر جاؤ کوئی انتظار کر رھا ھوگا تمہارا سنو اے میرے محبوب اب بھی وقت ھے لوٹ آو اگر زرا سی دیر ھو گئ … Read more

میرے بہت عجیب خواب ہیں _ نظم

میرے بہت عجیب خواب ہیں نظم

دوزخ کی دیوار پہ بیٹھ کے نُصرت سُنوں بہشتیوں کو ترستے ہوئے دیکھوں دیکھوں سخت سردی میں فرشی پنکھا چلا کے آسمان کی طرف کر دوں بروزِ محشر مُجھے کالج کے رولنمبر سے پُکارا جائے دومنٹ تک سانس روک کے رکھوں پھر اچانک سانس لے کر فرشتے کو “بےبسی” کا مطلب سمجھاؤں فوتگی پہ جا … Read more

تمہاری عدم موجودگی _ نظم

تمہاری عدم موجودگی سے یہ زمانہ یونہی خانہ جنگی میں مبتلا رہے گا زمانے نے ہم کو جدا کیا اب جب تک ہمیں واپس نہیں ملا دیتے یہ یونہی راہ روی کا شکار رہینگے تمہاری عدم موجودگی سے سمندروں پر رعب بنے گا وہ یونہی کھارے رہینگے تمہاری عدم موجودگی سے سعدیہ یہ دیوتا یونہی … Read more